* دل پہ چھائے غموں کے سائے ہیں *
غزل
دل پہ چھائے غموں کے سائے ہیں
اپنے ہوکر بھی وہ پرائے ہیں
اُن کا شکوہ ہی کیوں کریں آخر
ہم تو تقدیر کے ستائے ہیں
اُن کی راہوں میں روشنی کے لئے
دیپ اشکوں کے ہم جلائے ہیں
ہر گھٹن دل کی دور کرنے کو
اک نئی انجمن سجائے ہیں
پھول خوشیوں کے کھلنے والے ہیں
خواب آنکھوں میں ایسے آئے ہیں
جس کو غم کا علاج کرنا تھا
زخم اُس نے نئے لگائے ہیں
اپنے پرکھوں کی لاج رکھنے کو
کھوکھلے رشتے بھی نبھائے ہیں
رخسانہ نازنیں
H.No. 4-2-22
Noorkhan Taleem
Bidar - 585401
(Karnataka)
Mob: 9886325770
بہ شکریہ جانِ غزل مرتب مشتاق دربھنگوی
+++
|