* ہم کو یہاں کسی سے محبت نہیں رہی *
غزل
ہم کو یہاں کسی سے محبت نہیں رہی
پہلے کی طرح دل کی بھی حالت نہیں رہی
کیا خوش گمانیوں کا زمانہ گزر گیا
جو زندگی سے ہم کو شکایت نہیں رہی
بس سرنگوں رہے ہیں زمانے کے سامنے
جھوٹی روایتوں سے بغاوت نہیں رہی
ویرانیوں میں آج بھٹکتا ہے دل مرا
اب انجمن میں رہنے کی عادت نہیں رہی
یہ زخم دل ہرے ہی رہیں گے سدا مرے
اب چارہ گر کی مجھ کو ضرورت نہیں رہی
سب کو تلاش ہے یہاں مال اور حسن کی
کردار کو پرکھنے کی حاجت نہیں رہی
رخسانہ نازنیں
H.No. 4-2-22
Noorkhan Taleem
Bidar - 585401
(Karnataka)
Mob: 9886325770
بہ شکریہ جانِ غزل مرتب مشتاق دربھنگوی
+++
|