* حسرتو منہ نہ چھپائو کہ بکھر جائیں *
غزل
حسرتو منہ نہ چھپائو کہ بکھر جائیں گے
تم نے بھی ساتھ اگر چھوڑا تو مرجائیں گے
گیسوئے زیست تو پُرپیچ بہت ہیں لیکن
پیار سے تم جو سنوارو تو سنور جائیں گے
تم جو برسات کی دو بوند میسر کردو
سوکھے پھولوں کے بھی حالات سدھر جائیں گے
اتنی امید و وفا ایسی مروت کا یقیں
زندگی ڈھونڈنے آئی تو کدھر جائیں گے
سب کو آتا نہیں طوفاں کے مقابل رہنا
جن میں ہمت ہے وہی پار اتر جائیں گے
رقیہ آسی
22, Edin Hospital Road, Kolkata.700073
(West Bengal)
Mob: 9903638026
بہ شکریہ جانِ غزل مرتب مشتاق دربھنگوی
+++
|