* راستے سے ہٹ گئے اب خوش ہو تم *
غزل
٭……سامی اعجازؔ
زندگی سے کٹ گئے اب خوش ہو تم
راستے سے ہٹ گئے اب خوش ہو تم
یوں ہوئے رسوا تمہارے پیار میں
اپنے قد سے گھٹ گئے اب خوش ہو تم
رائیگاں لمبی مسافت کے طفیل
رنج وغم سے اَٹ گئے اب خوش ہو تم
کیسی وفا، کیسا بھرم، کیسا خلوص
سارے پردے ہٹ گئے اَب خوش ہو تم
میری چاروں سمت پچھائوں کے ناگ
پھن اُٹھا کر ڈٹ گئے اب خوش ہو تم
**** |