* ریزہ ،ریزہ ہوئی تمنا، اور اب دل بھ *
غزل
٭……سامی اعجازؔ
ریزہ ،ریزہ ہوئی تمنا، اور اب دل بھی ٹوٹ رہا ہے
رفتہ، رفتہ صبر کا دامن ہاتھ سے میرے چھوٹ رہا ہے
روز ہی کہنے آجاتا ہے، مجھے تو تم سے نفرت ہے
میری انا کو توڑنے والا، اب شاید خود ٹوٹ رہا ہے
عشق سے بڑھ کر روگ نہیں کچھ دنیا بھر کا جوگ نہیں کچھ
میرا قاتل، میرے گواہی دینے پر ہی چھوٹ رہا ہے
خود کو بانٹتا پھرتا ہے، مجھ سے کہتا ہے میری ہی رہو
سچائی کا وہ ہے طالب، من میں اس کے جھوٹ رہا ہے
میرے مسیحا نے آنے میں دیر ہی نہیں اندھیر بھی کی ہے
****** |