* چلی ہے نسیمِ سحر دھیرے دھیرے *
غزل
چلی ہے نسیمِ سحر دھیرے دھیرے
گلوں پہ کرے گی اثر دھیرے دھیرے
تمہاری محبت میں ہم مر مٹیں گے
مگر تم کو ہوگی خبر دھیرے دھیرے
مجھے تم سے امید ایسی نہیں تھی
کہ تم پھیر لوگے نظر دھیرے دھیرے
تصور میں آکے وہ جب مسکرائے
ہوئی رنج و غم کی سحر دھیرے دھیرے
لگی آگ الفت کی دونوں کے دل میں
اِدھر دھیرے دھیرے اُدھر دھیرے دھیرے
ابھی شادماں ہو مری زندگی پر
بہائو گے آنسو مگر دھیرے دھیرے
صبا اب مری کشتیٔ زندگی کے
قریب آرہا ہے بھنور دھیرے دھیرے
صبا بلرام پوری
Alam Convent School
MO-Baluha
Balrampur-271201
(U.P)
Mob: 9839811522
بہ شکریہ جانِ غزل مرتب مشتاق دربھنگوی
+++
|