* کس کی یہ سیاست ہے کس کی ہیں یہ تدبیر *
غزل
کس کی یہ سیاست ہے کس کی ہیں یہ تدبیریں
رہزنوں نے پائی ہیں رہبروں کی تقدیریں
میرے خوابِ وحشت کی جانے کیا ہوں تعبیریں
دار ہے نہ زنداں ہے طوق ہے نہ زنجیریں
کہہ رہا ہے صدیوں سے تاج کا حسیں چہرہ
فن اگر مکمل ہے بولتی ہیں تصویریں
لوگ جانے کیوں اُس کو کہہ رہے ہیں دیوانہ
وہ تو اپنے خوابوں کی ڈھونڈتا ہے تعبیریں
لوٹ لیں نہ فرزانے عظمتِ جنوں سنبل
تھک گئے ہیں دیوانے سوگئی ہیں زنجیریں
صبیحہ سنبل
505, Square Tower
Maris Road , Aligarh
Pin: 202002 (U.P)
Mob:9917556587
Ph: 0571-3291977
بہ شکریہ جانِ غزل مرتب مشتاق دربھنگوی
+++
|