* جذبہ سینے میں جو پگھلتا ہے *
غزل
جذبہ سینے میں جو پگھلتا ہے
بن کے لاوا وہی اُبلتا ہے
جب کبھی اُن کی یاد آتی ہے
دل سنبھالے کہاں سنبھلتا ہے
یوں ہی کوئی غزل نہیں ہوتی
ذہن و دل کا لہو بھی جلتا ہے
ایسے آثارِ عہدِ نو ہیں اب
ایک اک لحظہ دم نکلتا ہے
کیسے قابو میں آئیں گے حالات
جب زمانہ بھی رخ بدلتا ہے
شان اپنی صدی کی کیا کہئے
اب قلم بھی لہو اگلتا ہے
صابرہ خاتون شان
Pappu Medical Hall
Hariganj Chowk
Katihar-854105
(Bihar)
Mob: xxxxxxxxxx
بہ شکریہ جانِ غزل مرتب مشتاق دربھنگوی
+++
|