|
* پتھر دل ، آوارہ بادل *
غزل
پتھر دل ، آوارہ بادل
کون دشا جا ٹھہرا بادل
میرے من میں آس جگاکر
اور کہیں جا برسا بادل
گرجے کہیں پر ، برسے کہیں پر
ہرجائی بالم سا بادل
صحرا صحرا پیاس بہت تھی
دریا دریا برسا بادل
بادل بادل چیخنے والو!
کب سنتا ہے بہرا بادل
میرے ہی آنچل سے شاید
سیکھ گیا لہرانا بادل
سعدیہ کیسے میں بھولوں گی
پہلا ساون ، پہلا بادل
سعدیہ صدف
67, Maulana Shaukat Ali Street
Kolkata-700073
Mob: 9830616464
بشکریہ ’’میر بھی ہم بھی‘‘ مرتب: مشتاق دربھنگوی
………………………
|
|