* جو مشکلات سے ہنس کر یہاں نبھا لے گا *
غزل
جو مشکلات سے ہنس کر یہاں نبھا لے گا
مجھے یقیں ہے وہ منزل ضرور پا لے گا
مجھے نہ ڈھونڈ تجھے اب نہ مل سکوں گی میں
اِس آرزو میں کہیں خود کو تو گنوا لے گا
جنونِ عشق کو کیوں رہنما کی حاجت ہو
یہ خود ہے راہ نما ، راستہ بنا لے گا
میں اپنی شاعری قدموں میں تیرے رکھ دونگی
مجھے یقین ہے پلکوں سے تو اُٹھا لے گا
تو ہم سفر ہے مرا ، مجھ کو کوئی فکر نہیں
میں لڑکھڑائوں تو بڑھ کر تو ہی سنبھالے گا
خرد کے سائے سے مجھ کو خدا بچائے سحر
نہیں تو راہِ جنوں سے مجھے ہٹالے گا
ڈاکٹر) صادقہ نواب سحر )
Head of the department of
Hindi, K.M.C. College,
Khupauli, Raigarh
Maharashtra-410203
Mob: 9370821955
sadiquanawabsaher@hotmail.com
بہ شکریہ جانِ غزل مرتب مشتاق دربھنگوی
+++
|