* موجِ تشنہ لبی رہی مجھ میں *
غزل
موجِ تشنہ لبی رہی مجھ میں
اک نئی زندگی رہی مجھ میں
کیا گلہ کرتی میں زمانے سے
در حقیقت کمی رہی مجھ میں
دل تو روشن چراغ ہے لیکن
شامِ آزردگی رہی مجھ میں
خامشی ہی مرا مقدّر تھی
بات اک ان کہی رہی مجھ میں
بے سبب کیوں لڑوں چراغوں سے
اے سحرؔ روشنی رہی مجھ میں
ڈاکٹر) صادقہ نواب سحر )
Head of the department of
Hindi, K.M.C. College,
Khupauli, Raigarh
Maharashtra-410203
Mob: 9370821955
sadiquanawabsaher@hotmail.com
بہ شکریہ جانِ غزل مرتب مشتاق دربھنگوی
+++
|