donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Saghar Nizami
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* اس چمن کو بہاردی ہم نے *
غزل

اس چمن کو بہاردی ہم نے
پتی پتی نکھار دی ہم نے
اپنے خونِ جگر کے چھینٹوں سے
زینتِ لالہ زار دی ہم نے
یاں کسے ذوق چاک دامانی
دادِ فصلِ بہار دی ہم نے
نہ گئیں بے قرار یاں نہ گئیں
دل کو تسکیں ہزار دی ہم نے
بار ہا ان کو بھی شبِ فرقت
رحمتِ انتظار دی ہم نے
حسن کے بس کی بات کب تھی یہ
زلف گیتی سنواردی ہم نے
جسے کہتے ہیں کائناتِ سرور
ان کی آنکھوں پہ واردی ہم نے
زندگی کی سیہ پہاڑ سی رات
مہ رُخوں میں گزاردی ہم نے
خونِ ناحق بھی کام آہی گیا
ْخاک مستقبل نکھاردی ہم نے
اپنے ہی گھر میں اجنبی ہو کر
شامِ غربت گذاردی ہم نے
زندگی کی نزاکتوں کی قسم
پتھروں میں گزاردی ہم نے
قیس و فرہاد کو بھی حسرت ہو
آج تک عاشقی روایت تھی
اب حقیقت قرار دی ہم نے
ہم سے پہلے کہاں تھا یہ عالم
تیری دنیا سنواردی ہم نے
زندگی دورِ جام تھی ساغر
گردشوں میں گزار دی ہم نے
****
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 502