donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Salik Luckhnawi
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* تری محفل میں خاموشی تھی، شورش کی ع *
غزل

تری محفل میں خاموشی تھی، شورش کی عطا میں نے
سکوتِ جام و مینا کو غزل خواں کردیا میں نے
پیالہ زہر کا ، دار و رسن ، زنجیر کے حلقے
جو انعامِ وفا تم نے دیا وہ لے لیا میں نے
کبھی جوشِ سفر میں ہر ستارہ نقشِ پا میرا
کبھی اپنی تھکن کا نام منزل رکھ دیا میں نے
کبھی بہکا تو روز و شب کے پردے چاک کرڈالے
کبھی سنبھلا تو اپنے دل سے پردہ کرلیا میں نے
خدا شاہد ہے کتنے آستانوں پر جھکا ہے سر
خدا شاہد ہے کتنوں کو بنایا ہے خدا میں نے
جو میری راہِ منزل ہے ، کسی کی حدِ منزل ہے
برائے رہنمائی رکھ دیئے ہیں نقشِ پا میں نے
کرشمے ہیں مری صنعت کے یہ دیر و حرم سالک
تراشے ہیں صنم میں نے ، بنائے ہیں خدا میں نے

سالک لکھنوی

2, Perfula Sarkar Street, Phears Lane
Kolkata-700072
بشکریہ ’’میر بھی ہم بھی‘‘	مرتب: مشتاق دربھنگوی
………………………
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 359