donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Samina Gul
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* غم دکھ درد اور جان اُٹھائے پھرتے ہ *

غزل

 ثمینہ گل


غم دکھ درد اور جان اُٹھائے پھرتے ہیں
اشکوں کا سامان اُٹھائے پھرتے ہیں
من کا آنگن سونا ہے تنہائی ہے
صدیوں سے ویران اُٹھائے پھرتے ہیں
پل میں ملیا میٹ کریں ہم دشمن کو
اےسا ہم طوفان اُٹھائے پھرتے ہیں
اپنی بات میں جھوٹی قسمیں کھا کر وہ
ہاتھوں میں قرآن اُٹھائے پھرتے ہیں
کرکے جاتا سودا اپنے سر کا یہ
دل میں یہ ایمان اُٹھائے پھرتے ہیں
خط مین لکھا جان و دل سب تیرے ہیں
ساتھ اپنے انجان اُٹھائے پھرتے ہیں
چاند ستارے دھرتی پر بھی اُگ آئیں
کیسا یہ ارمان اُٹھائے پھرتے ہیں
پاگل جوگی وحشی دل ہے بنجارہ
  بستی یہ سنسان اُٹھائے پھرتے ہیں
رنگ و بو میں جس کا نا کوئی ثانی ہو
   ہم ایسا گل دان اٹھائے پھرتے ہیں


..............................................

 
Comments


Login

You are Visitor Number : 332