donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Saroj Vayas
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* وہ وفا شناسی سے دور تھے وہ حدِ وفا س&# *
غزل

وہ وفا شناسی سے دور تھے وہ حدِ وفا سے نکل گئے
جو خلوص و مہر سے تھا بھرا اسی راستے سے ہی ٹل گئے

وہ نظارے اتنے حسین تھے جنہیں دیکھنے کو مچل گئے
گئے جب قریب پتہ چلا وہ تو پتھروں میں ہی ڈھل گئے

یہ چمن میں گھومتی تتلیاں غمِ زندگی کی یہ گٹھریاں
یہ تماشہ اہلِ جہاں کا تھا جسے دیکھ دیکھ بہل گئے

اسی راہ پہ ہمیں جانا ہے جہاں ہر قدم پہ ہیں ٹھوکریں
میرا اُن کو کہنا سلام تم وہ جو گرتے گرتے سنبھل گئے

نہ وہ راہ خوشبو سے تھی بھری نہ ہی گل کھلے تھے اِدھر اُدھر
جنہیں منزلوں کی تلاش تھی وہ تو کرچیوں پہ بھی چل گئے

یہ جو شاخِ گل ہے فسردہ سی وہ بہار میں تھی ہری بھری
وہ جو گھونسلے تھے پرندوں کے وہیں اپنی آگ میں جل گئے

یہ ہے موسموں کا کوئی اثر یا غزل کا کوئی نظام ہے
میں رہی ردیف سی جوں کی توں تمہیںقافئے سے بدل گئے

سروج ویاس

140, Verma Layout
North Ambajhri Road
Nagpur-440033 (M.S)
Mob: 9422820384
Ph. 0712-2238707
بہ شکریہ جانِ غزل مرتب مشتاق دربھنگوی
+++

 
Comments


Login

You are Visitor Number : 356