* برباد حسنِ ظن سے مآل وفا نہ ہو *
برباد حسنِ ظن سے مآل وفا نہ ہو
ایسا نہ ہو کہ حقِ محبت ادا نہ ہو
الجھا رہ ہوں زلف تصور میں دست شوق
اور اس طرح کہ موجِ ہو اآشنا نہ ہو
وہ سر خوشی کا وقت ہے جب کائنات میں
دل بولتا ہو اور کوئی بولتا نہ ہو
آ،اور آخری نگہہ یاس دیکھ جا!
شاید پھر اس کے بعد عیادت روا نہ ہو
٭٭٭
|