donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Seraj Anwar Mustafabadi
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* پُتلے کے ٹوٹ جانے کی افواہ گرم تھی *
(سراج انور مصطفیٰ آبادی( دھولیہ

کہمن

منظر:

پُتلے کے ٹوٹ جانے کی افواہ گرم تھی
 ہر سمت اس سے شہر میں خوف و ہراس تھا
 نعرے لگاتا نکلا تھا اک مشعل ہجوم
تھا دوسرا گروہ اس کا نشانہ بنا ہوا
پھونکا گیا گھروں کو چھرے بازیاں ہوئیں
جرم و قصور کس کا ہے سوچا نہیں ذرا
تھا ذمہ دار اس کا مگر تیسرا گروہ
اس سمت وہ پلٹ پڑے معلوم جب ہوا

کہمن:

مذہب کا ذوق علم و بصیرت نہیں ہے یہ
جوش جنوں ہے دھرم کی خدمت نہیں یہ
رِسنے لگے ہیں اور بھی انسانیت کے زخم
نفرت کا ایک زہر ہے عظمت نہیںہے یہ
٭٭٭
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 272