donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Seraj Anwar Mustafabadi
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* قاتل ہوا تھا پیش عدالت کے سامنے *
سراج انور مصطفی آبادی

کہمن

عدالت

منظر:

قاتل ہوا تھا پیش عدالت کے سامنے
فریادیوں کے دل کو ملا اِک قرار سا
تھے قابل یقین جو مقتول کے گواہ
قاتل کو پرا اپنے وکیلوں پر ناز تھا
دونوں طرف وکیل عدالت میں ڈٹ گئے
قانون کی زبان میں اک معرکہ ہوا
’’ قاتل نہیں ہے اس کو بری کر رہے ہیں ہم
منصف نے غور کرکے یہی فیصلہ دیا

 کہمن:

انصاف کا چراغ ہے سونے کے ہاتھ میں
جنتا کے واسطے ہے عدالت سجی ہوئی
باطن کا چہرہ کوئی یہاں دیکھتا نہیں
ظاہر کی دھوم دُور تلک ہے مچی ہوئی
٭٭٭
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 308