* نوجواں اسلم سے اک دن میں نے پوچھا ن *
سراج انور مصطفی آبادی
کہمن
دفترِ ملازمت
منظر:
نوجواں اسلم سے اک دن میں نے پوچھا ناگہاں
’’ آتے جاتے دیکھتا ہوں میں تمہیں دفتر کے پاس
کیا کسی دفتر میں خالی ہی نہیں کوئی جگہ
تم تو ڈگری یافتہ ہو، لگتا ہے بی اے ہو پاس‘‘
بولا اسلم’’ تجربہ ہے تین برسوں کا مجھے
آس لے کر جو بھی آیا گیا ہو کر اُداس
میرے دو ہاتھوں کی محنت میرے کام آہی گئی
ایک چھوٹی سی دُکاں ہے اس طرف کو میرے پاس‘‘
کہمن:
جز خدا وندِ جہاں ہے آسرا کوئی نہیں
حوصلے سے کام لے تو بھی میرے ہم نشیں
راستہ کھلتا ہے قدرت کا اُسی پر یاد رکھ
ہوتا ہے انسان کو جب اپنی محنت پر یقیں
٭٭٭
|