* وہ دور ہم سے نہ جاتے تو اور کیا کرتے *
غزل
وہ دور ہم سے نہ جاتے تو اور کیا کرتے
ہمارا دل نہ دُکھاتے تو اور کیا کرتے
اندھیرے بڑھنے لگے تھے وفا کی راہوں میں
چراغِ دل نہ جلاتے تو اور کیا کرتے
ہمیں تو اپنوں کے ہاتھوں تباہ ہونا تھا
فریب اُن سے نہ کھاتے تو اور کیا کرتے
اندھیرے ڈسنے لگے تھے تمام بستی کو
ہم اپنا گھر نہ جلاتے تو اور کیا کرتے
تمہارے پیار میں جو زخم ہم نے کھائے تھے
انہیںنہ دل میں سجاتے تو اور کیا کرتے
حنا کا رنگ لہو اور لہو کا رنگ حنا
صبا نہ اُن کو بتاتے تو اور کیا کرتے
شبانہ صبا کدوروی
C/O. Shaukat Ali
Mahalla Amar Ganj
Charkhari
Mahoba (U.P)
Mob: 8960566408
khan.shoaib1993@gmail.com
بہ شکریہ جانِ غزل مرتب مشتاق دربھنگوی
|