donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Shad Azeemabadi
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* دے کے تھی سبو مجھے صبرکا حوصلا دیا *

غزل

دے کے تھی سبو مجھے صبرکا حوصلا دیا
جس کی طلب تھی ساقیا اس سے کہیں سودیا
باغ بہشت کا سماں دل کو یہیں دکھا دیا
اُس زبان پہ ہم نثار جس نے ترا اپنا دیا
مل نہ گیا ہو ساقیا دُرد کہیں زلال سے
تونے ہلا کے جام میں دل کو مرے ہلا دیا
بخش دیا تھا عشقِ کو صبر گریز پا اگر
حسن کو تونے کس لئے غمزہ دل رُبا دیا
کچھ نہ کھلا کہ ہے پسند کیوں اُسے بے تعلقی
جس نے تعلقات میں دل کو مرے پھنسا دیا
پیر مغاں نے بغچو کو دیا تھا جو سبق
تم نے اُسی کا حرف حرف نام خدا بھلا دیا
میرے غریب دل تجھے بھائی مسافرت کی شام
صبح وطن کو شامتی چھوٹتے ہی بھلا دیا
پیر مغاں کا بھی ادب بھول گیا میں برست
جس نے بھرے سبو کی قدر خاک نہ کی لنڈھا دیا
اور تو کچھ گلا نہیں شکوہ یہ ہے کہ دے کے شوق
دشمن جاں و آبرو ساتھ مرے لگا دیا
بزم نشاط دوستاں تیرہ و تار ہ گئی
گل کے چراغ عمر کو کس نے صبا بجھا دیا
جتنے تھے غم گسار اس شب تار ہجر میں
پہلے ہی سے فسانہ گو تونے انہیں سلا دیا
سچ ہے کہ اس سے جو نہو کم ہے وہ اے جمال یار
خوب کیا جو عشق کو طالع نارسا دیا
درد شب فراق کا میں نہ اٹھا سکا مزا
توتے تھپک کے اے اجل جلد مجھے سلا دیا
اب نہ پلٹ کے آئے گی عمر عزیز شاد حیف
دولت لازوال تھی تونے جسے گنوا دیا
٭٭٭


 

 
Comments


Login

You are Visitor Number : 380