* دل کا جب درد ستاتا ہے غزل لکھتا ہوں *
غزل
دل کا جب درد ستاتا ہے غزل لکھتا ہوں
حال جب خون رلاتا ہے غزل لکھتا ہوں
بات چبھتی ہے کوئی دل میں کسک ہوتی ہے
چین بالکل ہی نہ آتا ہے غزل لکھتا ہوں
آنکھ سے آنسو نکل جائے تو غم ہلکا ہو
دل میں جب درد جگاتا ہے غزل لکھتا ہوں
نائو طوفان میں ڈوبے تو کوئی بات نہیں
جب ستم مانجھی ہی ڈھاتا ہے غزل لکھتا ہوں
کوئی ہمدرد یا ہمراز نہیں ہے اپنا
خود ہی دل سنتا سناتا ہے غزل لکھتا ہوں
کاش وہ سمجھے مجھے ، حال بھی دیکھے میرا
اُس کو دل بھول نہ پاتا ہے غزل لکھتا ہوں
چین ملتا ہے شفیق اُس گھڑی دل کو میرے
جب کوئی مجھ کو ستاتا ہے غزل لکھتا ہوں
شفیق اورنگ آبادی
Vill: Jiwa Bigha, PO: Kataiya
Aurangabad (Bihar)
Mob: 9334921589
بشکریہ ’’میر بھی ہم بھی‘‘ مرتب: مشتاق دربھنگوی
………………………
|