donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Shafiquddin Shayan
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* دیکھو تو ایک شخص نے کیا کیا بدل دیا *
غزل

دیکھو تو ایک شخص نے کیا کیا بدل دیا
آتے ہی اُس نے شہر کا نقشہ بدل دیا
کشتی کو اپنی لے گئے کیوں دوسری طرف
طوفاں کے ڈر سے آپ نے دریا بدل دیا
کیسے کریں گے اُس سے وفا کی امید ہم
جس نے ذرا سی بات میں لہجہ بدل دیا
جس دن سے پڑگیا ہوں میں الجھن کے درمیاں
اپنوں نے میرے گھر کا ہی رستہ بدل دیا
اُس کو وفا پرست نہ لکھیں گے ہم کبھی
جس نے ستم کے ڈر سے قبیلہ بدل دیا
اُس آدمی کی بات پہ ہم غور کیا کریں
جس نے ذرا ذرا میں ارادہ بدل دیا
ہے جس کا نام موت وہ شایاں ہے اس طرح
جیسے کسی نے چپکے سے کمرہ بدل دیا

شفیق الدین شایاں

Adib Cloth Stors, 296-A.P.C.Road
Raja Bazar, Kolkata-700009
Mob: 9330558938
بشکریہ ’’میر بھی ہم بھی‘‘	مرتب: مشتاق دربھنگوی
………………………
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 292