* اجنبی خوشبو کہاں تک لے گئی *
غزل
اجنبی خوشبو کہاں تک لے گئی
کیا بتائوں کس جہاں تک لے گئی
میری وحشت نے مجھے دھوکہ دیا
اک سرابِ بے کراں تک لے گئی
بڑھ گئی تھی بے کلی ایسی مری
درد کو آہ و فغاں تک لے گئی
اک سمندر درد کا دل میں رہا
موج اک روحِ رواں تک لے گئی
چاندنی کو قید دامن میں کروں
آرزو یہ کہکشاں تک لے گئی
دست بستہ تھیں دعائیں سب مری
اک دعا اُس مہرباں تک لے گئی
گمشدہ رشتے نہ مل پائے غزل
جستجو تو آسماں تک لے گئی
ڈاکٹر) شگفتہ غزل )
88, New Azad Puram
Chhawni Ashraf Khan
Nainital Road, Bareilly (U.P)
Mob: 9837647221
9411006833
بہ شکریہ جانِ غزل مرتب مشتاق دربھنگوی
+++
|