donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Shagufta Talat Seema
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* یقیں اس کا ہے وہ واپس نہ آئے گا مگر ا *
غزل

یقیں اس کا ہے وہ واپس نہ آئے گا مگر اب بھی
ہے دھڑکن تیز دل کی ، رہ گزر پر ہے نظر اب بھی
سفر میں نے کئے کتنے ، مصائب بھی بہت جھیلے
مگر منزل کے پانے کو ہے باقی اک سفر اب بھی
نہیں رکھوں گی اب رشتہ ، کیا تھا فیصلہ دل میں
چلا آتا ہے یادوں میں سدا وہ بے خطر اب بھی
سدا پڑھتی ہی رہتی ہوں میں بھولے بسرے خوابوں کو
نہیں آنکھوں میں میری نیند کی کوئی گزر اب بھی
وہ واپس آگیا ہے تو میں سرشارِ محبت ہوں
نہ ہو جائوں جدا اُس سے ستاتا ہے یہ ڈر اب بھی
ہوائیں رقص کرتی ہیں برہنہ کرکے شاخوں کو
مگر پلتی ہے دل میں خواہشِ برگ و ثمر اب بھی
ببولوں کے درختوں سے تمنا چھائوں کی کیوں ہو
وہاں تم کیوں نہیں جاتے جہاں ہے اک شجر اب بھی

شگفتہ طلعت سیما

89/5, Ripon Street
Shibli House, Kolkata-700016
Phone: (033)65103844
بشکریہ ’’میر بھی ہم بھی‘‘	مرتب: مشتاق دربھنگوی
………………………
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 299