* ہوں مسلمان ، گرفتِ فلکِ پیر ہوں می *
غزل
ہوں مسلمان ، گرفتِ فلکِ پیر ہوں میں
میں فلسطین ، کبھی وادیٔ کشمیر ہوں میں
میرے حصے میں غریب الوطنی آئی ہے
حسرت و یاس کی منہ بولتی تصویر ہوں میں
صبر کرنا مرے مذہب نے سکھایا مجھ کو
ورنہ تم دیکھتے اک آہنی شمشیر ہوں میں
سُن سکو اہلِ خرد تو یہ حقائق سن لو
ایک بس تم ہی نہیں ہند کی تقدیر ہوں میں
زہر بن جانے پہ مجبور کیا ہے تم نے
ورنہ تم کو بھی ہے معلوم کہ اکسیر ہوں میں
کہہ دو اربابِ حکومت سے بھروسہ رکھیں
سرحدیں جس سے بندھی ہیں وہی زنجیر ہوں میں
چھوڑ کر جائوں کہاں میں اُسے شہباز نسیم
ہند تعمیر مری ہند کی تعمیر ہوں میں
شہباز نسیم
18, Alam Mistry Lane, Pilkhana
Howrah-700001
Mob: 9339570786 / 9883454267
بشکریہ ’’میر بھی ہم بھی‘‘ مرتب: مشتاق دربھنگوی
………………………
|