donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Shaheen Fasih Rabbani
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* شاخِ دل پر آس کے پنچھی آ بیٹھے ہیں *

 

غزل
 
شاخِ دل پر آس کے پنچھی آ بیٹھے ہیں
 
کم ہیں لیکن پھر بھی کافی آ بیٹھے ہیں
 
عشق شجر کی سرشاری ہے دیکھنے والی
 
سائے میں دو سچے پریمی آ بیٹھے ہیں
 
تو چاہے تو بوجھ ہمارا کم ہو جائے
 
سر پہ اٹھائے غموں کی گٹھڑی آ بیٹھے ہیں
 
اب کی بار عدو نے الٹی چال چلی ہے
 
میری راہ میں میرے بھائی آ بیٹھے ہیں
 
جیسے ان سے کوئی خطا سرزد نہ ہوئی ہو
 
شکل بنائے بچوں جیسی آ بیٹھے ہیں
 
شاید اب کے سلوک روا ہو اپنوں جیسا
 
بھول کے ہم ماضی کی تلخی آ بیٹھے ہیں
 
اب موضوع فصیح بدلنا بہتر ہو گا
 
محفل میں کچھ ان کے بھیدی آ بیٹھے ہیں
 
شاہین فصیح ربانی
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 291