donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Shaheen Fasih Rabbani
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* وہ جو دل میں رکھتے ہیں آرزو اذانو *

غزل

وہ جو دل میں رکھتے ہیں آرزو اذانوں کی
بند کس طرح رکھیں کھڑکیاں مکانوں کی

پرچمِ یقیں ان کو لائے گا نہ خاطر میں
تند و تیز کیسی ہوں آندھیاں گمانوں کی

کیا ہُوا زمیں نے گر پاؤں باندھ رکھے ہیں
خواب میں تو کرتے ہیں سیر آسمانوں کی

انقلاب کی دیوی کس طرح سے راضی ہو
بھینٹ چاہیے جس کو صد ہزار جانوں کی

جنگ کا ارادہ ہے اور حوصلہ دیکھیں
فوج ساتھ رکھتے ہیں کاغذی کمانوں کی

سوچتے ہیں سورج کے سائے میں چلے جائیں
جسم کو جلاتی ہے دھوپ سائبانوں کی

تند و تیز چلتی ہیں، چیر پھاڑ دیتی ہیں
دوستی ہواؤں سے کیا ہو بادبانوں کی

کیا انھیں بھی اردو سے پیار ہے، لگاؤ ہے
جو مثال دیتے ہیں دوسری زبانوں کی

کیوں فصیح چھائی ہے یہ فسردگی تم پر
کھو گئیں کہاں آخر شوخیاں بیانوں کی

شاہین فصیح ربانی
ٌٌ۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸۸

 
Comments


Login

You are Visitor Number : 259