* بہاروں میں خزاں آلود کیسا سرخ منظ *
غزل
بہاروں میں خزاں آلود کیسا سرخ منظر ہے
کہیں بارود کی بُو ہے کہیں ہاتھوں میں خنجر ہے
لٹے گھر کا بھلا کس سے کرے گا جاکے تو شکوہ
خود اپنے دیس کا حاکم ہی جب رہزن کا رہبر ہے
کسی کے در پہ جائوں ہاتھ پھیلائوں معاذ اللہ
کرم کی بھیک مانگے سے تو مرجانا ہی بہتر ہے
اٹھاکر تیغ ہاتھوں میں دکھادے اپنا جوہر تُو
جو ہمت کو ہے جولانی بتا کس بات کا ڈر ہے
بدل دے کاتبِ تقدیر کی تحریر کو شاہد
ازل سے ظلم سہنے کو ہی کیا تیرا مقدر ہے
شاہد حسین شاہد
G-253, Ram Nagar Lane, Mangra Talab
Kolkata-700024
Mob: 9231439814
بشکریہ ’’میر بھی ہم بھی‘‘ مرتب: مشتاق دربھنگوی
………………………
|