donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Shahid Jameel
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* خود احتسابی کی ایک شام *
خود احتسابی کی ایک شام

خدایا!
مجھے کیا ہوا ہے؟
ہوا کیا ہے آخر مجھے؟
یہ کن وحشتوں میں شب و روز جینا مرا ہو رہا ہے؟
مرے قہقہوں میں یہ کیسی اُداسی مجھے ڈس رہی ہے؟
مری محفلوں میں یہ کس سونے پن کی صدا چیختی ہے؟
مرے دوستوں میں، یہ کس دشمنی کی ہوائوں کے جھکڑ مجھے کھینچ کر
 منظر عام پر لا رہے ہیں
مرے دشمنوں میں مری کون سی بد نصیبی کا چرچا ہوا ہے؟
 اقارب مرے جو مری دو ریوں میں بھی میری قرابت کا سکھ دھونڈتے تھے
 وہ خاموش ہیں
 دور اور دور ہوتے چلے جا رہے ہیں
خدایا مجھے کیا ہوا ہے؟
اگر میرا چہرہ بدلنے لگا ہے
اگر میری پہچان کھونے لگی ہے
اگر میری آواز الگ ہو گئی ہے
اگر میری پرچھائیں میرے بدن سے ہی ٹکرا رہی ہے
 مرے خواب زارو ں کا دریا
اگر میری وحشت کی گلیوں میں رسوائیوں کی
خزف رولتا ہے
اگر میں وہی ہوں
کہ جو میں نہیں ہوں
اگر سچ یہی ہے خدایا
تو بس اتنا کردے
مری دھند آنکھوں میں میرے لئے بھی کوئی عکس بھردے
دعاء کے لئے جب مرے ہاتھ اٹھیں
تو میری ہتھیلی کو آئینہ کردے!!
٭٭٭
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 349