* خواب ٹھکرانے کا فیصلہ *
خواب ٹھکرانے کا فیصلہ
خواب ٹھکرانے کا فیصلہ
کس قدر سخت تھا!
ملتجی موسموں کی نشہ آشنا حسرتیں
دور ہی سہی گھنی سبز شاخوں میں برسات بنتی رہیں
ایک قطرہ بھی
پلکوں پہ خورشید بن کے نہ اُبھرا
خواب ٹھکرانے کا فیصلہ
اس قدر سخت تھا!!
٭٭٭
|