* فلسفہ *
فلسفہ
چیختے موسم کا شور
اس کے اپنے ظرف کی پہچان ہے
نغمگی کی گونجتی دیوار پہ
بے خودی کے نام کا لکھا ہوا ایمان ہے
یہ ہماری فطرتوں کی نرم ، سرد و گرم
موجیں
بھانپتی ہیں
فلسفہ اک بے حیا چٹان ہے
٭٭٭
اے میرے دشمن!
محبت کی طرح
نفرت کی بھی اپنی الگ اک حیثیت ہے
میرے دشمن!
گلے تجھ کو لگاکر
میں نفرت کو برہنہ کر نہیں سکتا
٭٭٭
|