donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Shahid Jameel
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* زندگی: سامنے سے ایک سوال *
زندگی: سامنے سے ایک سوال

زندگی! اے زندگی یہ تو بتا
میں پریشاں ہوں کہ تیرا کیا کروں
تیرے ہونٹوں پر کھلے ہیں پھول۔ کیا ان کو چُنوں؟
تیرے ہاتھوں پر لکھے ہیں گیت ۔ کیا ان کو پڑھوں؟
تیری آنکھوں کے دئیے جلتے ہیں۔ دل روشن کروں؟
روشنی کو گیت لکھوں
گیت کا پھول سے رشتہ جوڑ کر
آنے والے وقت کے ویران بنجر باغ میں
اس قدر خوشبو کروں ۔ جیسے اک جادو کروں
جب جہاں اور جس جگہ بھی جیسا کچھ سوچوں، کروں
زندگی۔! اے زندگی یہ توبتا
میں پریشاہوں ہو کہ ایسا کیوں کروں
اپنی تعریفیں سنوں 
اور لوگوں کی زبانوں پر تیری شہرت کو چسپاں دیکھ کر
بر سرِ رسوا کروں۔ تیرا کچھ سودا کروں
زندگی۔ ! مجھ کو بتا!
میں پریشاں ہوں کہ ایسا کیا کروں
تیری بد نامی سے تجھ کو دور جو رکھا کروں
تجھ کو پھولوں میں چنوں
تجھ کو گیتوں میں سنوں
تجھ کو خوابوں میں بنوں
تیری موسیقی کو اپنی شاعری میں گھول دوں
یا۔ تری عظمت کو سب سے پہلے میں پہچان کر
آسماں والے کو بھولوں
اور تجھے سجدہ کروں
میں پریشاں ہوں
کہ تیرا کیا کروں؟؟
٭٭٭
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 383