donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Shahid Jameel
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* میں اور میرا قلم *
میں اور میرا قلم

قلم جو چاہتا ہے لکھ رہا ہے
میں جو کچھ سوچتاہوں وہ نہ لکھوں
بہت مجبور ہوں
میرے قلم کو میری سوچوں سے زیادہ اپنی آزادی سے الفت ہے
لہذا
یوں نتیجہ کچھ کا کچھ پھر جا نکلتا ہے
قلم ایوارڈ، تمغے، ٹرافیاں، اسناد لے کر
فخر سے سینہ پھُلائے
میری جانب دیکھ کر جب مسکراتا ہے
دور بے حد دور اس سے ٹوٹ کر میں
ایک انجانے اندھیرے میں کہیں جا کر سمٹ جاتا ہوں
واپس پھر نہ آنے کے لئے
لیکن
ہوا اب تک وہی ہے جو قلم کرتا رہا ہے
کھڑا للکارتا ہے
مجھے شہرت دلانے کے سب احسانات گنواتے ہوئے
دس بیس صلوتیں سناتا اوں مجھے غیرت دلاتا ہے
بہت ہنستا ہے مجھ پر
کہ میں اس غارت میں گھٹ گھٹ کے خود ہی جاں بحق ہو جائوں گا اک روز
اُسے گر چھوڑدوں 
قلم کی دھمکیاں اور میں
مری مجبوریاں اور وہ
چنانچہ یوں ہی ہو جاتا ہے ہر بار
کہ خود داری کی اپنی کینچلی سے باہر آکر
میں اُس کے حکم پر 
پھر دوسرے پل دست بستہ حاضر خدمت ہوا ہوں
٭٭٭
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 384