تمام راز اسی آدمی سے کہہ ڈالو وہ دیکھنے میں جو دشمن دکھائی دیتا ہے +++ چبا گیا وہی تریاق جان کر مجھ کو میں جس کے زہر سے اک عمر فیض یاب رہا +++ ماضی کے سائبان پہ پھینکی تھی کنکری شاہدؔ جمیل کا فقط اتنا قصور تھا +++