غزل پیروں کے نیچے سورج اگ جائے بھی تو کیا ہے اونچا میں روشنی سے، مجھ سے بڑا اندھیرا میرے سرہانے کوئی دیپک جلا گیا ہے کمرے میں ایک کنارے ٹوٹا پڑا اندھیرا +++