* سفید خواب، خواب کی سحر سفید *
غزل
سفید خواب، خواب کی سحر سفید
دھنک ہوئی سیاہ، بحروبر سفید
دیے کے پائوں جاپڑیں لویں تمام
سیاہیوں نے چن لیا تھا گھر سفید
ازل کے عکس جہد میں دھنک ہزار
ابد کا ایک رنگ، اس کا ڈر سفید
جو منتظر نہیں انہیں دکھائی دے
سیاہ شب میں خوابِ منتظر سفید
نظام روشنی گھروں میں تھا عجب
دریچے سرمئی تھے اور درسفید
+++
|