donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Shahid Jameel
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* سوچتا ہوں کہ اُسے کون سا منظر کہتا *
غزل

سوچتا ہوں کہ اُسے کون سا منظر کہتا
ریت کا جسم تھا، کیا ہاتھ لگا کر کہتا
یوں تو قطرہ ہی سمجھتا رہا عمر مگر
جان لیتا تو بہر حال سمندر کہتا
یہ تو اچھا ہی ،ہوا مٹھی کھلی ہے میری
ورنہ ہر شخص مجھے اپنا مقدر کہتا
ویسے تو دونوں ہی اُکتائے ہوئے تھے لیکن
وہ روادار نہ تھا، میں اسے کیونکر کہتا
قرب کی دھوپ سے بے زار سبھی تھے شاہدؔ
کون کس شخص کو نزدیک بلا کر کہتا
٭٭٭
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 382