* سب کچھ چراغِ مہرباں خودہی سنائیں « *
غزل
سب کچھ چراغِ مہرباں خودہی سنائیں گے
ہم صرف اپنے گھر میں دھواں چھوڑجائیں گے
گھل مل گئے ہیں یوں بھی بہت اپنے آپ سے
جائیں جہاں کہیں بھی،یہیںلوٹ آئیں گے
پلکوںپہ نیندہوگی، نہ آنکھوںمیں کوئی خواب
موسم کبھی کبھارکچھ ایسے بھی آئیں گے
جگنوچمک چمک کے ،کہیںتھک کے گرچکا
کس کیلئے اندھیرے اب آنکھیں بچھائیںگے
سیلاب لے کے آئے گاموسم شباب کا
کاغذکی کشتیوںمیںتمہیںڈھونڈلائیںگے
شاہدنکھرتے رہنے کوکچھ ہوناچاہئے
قصے دوچاردشمنوںمیںچھوڑجائیںگے
٭٭٭
|