* وہ دن ہے کہ رات لکھ رہاہوں *
غزل
وہ دن ہے کہ رات لکھ رہاہوں
سورج کی بساط لکھ رہاہوں
ہاں اس سے بچھڑکے خودسے ملنا
اس پل کوصراط لکھ رہاہوں
جوچال سمجھ میں آئے چلنا
میںشاہ کومات لکھ رہاہوں
دراصل وہ مجھ سے مختلف ہے
شعروںمیںجوبات لکھ رہاہوں
اب ہاتھ قلم جوآگیاہے
دجلہ کوفرات لکھ رہاہوں
٭٭٭
|