donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Shahid Jameel
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* کبھی ہنسی، کبھی آنسو کبھی غُبار ہ  *
غزل

کبھی ہنسی، کبھی آنسو کبھی غُبار ہوں میں
مجھے کھنگالو کہ جذبوں کا ریگ زار ہوں میں
بدن ہے کانچ کا لیکن محققو ٹھہرو
سنبھل کے ہاتھ لگانا کہ سنگسار ہوں میں
ہر التجا مجھے ٹھکرا کے لوٹ جاتی ہے
خلامیں کوئی معلق سا کوہسار ہوں میں
میں سب کے پاس ہوں پر کوئی میرے  پاس نہیں
کسی تماشے یا سرکس کا اشتہار ہوں میں
سمٹ گیا ہوں تو اچھا ہے ٹھوس کی صورت
مجھے نہ چھیڑو کہ تخریب کا غبار ہوں میں
۔۔۔
 
Comments


Login

You are Visitor Number : 397