غزل راکھ ہے یا دُھواں فروری جنوری کا زیاں فروری ریت پر ہر نہیں، کی طرح برف زاروں کی ہاں ، فروری جنوری بند دیوار سی کھولتی کھڑکیں فروری خشک پتے ہراساں ہوئے بے سبب بد گماں فروری ایک گل خاک میں مل گیا ہو گئی آسماں فروری ۔۔۔