(شاہد نعیم(جدہ گھر کے اندر خوف کا پہرا! بھیس بدل کر گھوم رہی ہے گھر کے باہر دہشت گردی! خون کے منظر نقشِ محضر کچھ کا ظاہر ہاتھ پکڑ کر کھیل رہی ہے مثل محشر تم بھی دیکھو ہم بھی دیکھیں سب کے اندر دہشت گردی!! ٭٭٭