* تجھے نہ دیکھا مگر تجھ پہ دل نثار کی *
غزل
تجھے نہ دیکھا مگر تجھ پہ دل نثار کیا
جنونِ عشق کے لمحوں کو یادگار کیا
عجیب رنگ میں یادوں کے سارے موسم تھے
کہ اُس کی یاد نے چہرے کو گل انار کیا
چلے چلو کہ اسی موڑ تک تو ساتھ چلیں
جہاں پہ بیٹھ کے کہتے تھے انتظار کیا
سمندروں کے کناروں پہ سیپیاں کم ہیں
یہ کس نے ریت کے ذروں کو شرمسار کیا
کمالِ عشق پہ ہے رابعہؔ بھی میراؔ بھی
دلِ تپیدہ کو خالق سے ہم کنار کیا
ہزار رات کا قصہ تھا یا کہانی تھی
کسی کا راز تھا دنیا پہ آشکار کیا
مرے قدم تری راہوں پہ آگئے شاید
کہ راستے میں گل و لالہ کو شمار کیا
شہناز کنول غازی
4/10-D, Darul-Uns
Dodhpur Road
Civil Lines
Aligarh-202002 (U.P)
Mob: 9760518335
بہ شکریہ جانِ غزل مرتب مشتاق دربھنگوی
+++
|