* آج وہ پھر مجھے یاد آنے لگے *
غزل
آج وہ پھر مجھے یاد آنے لگے
زخم دل کے مرے مسکرانے لگے
بھولنا اُن کو اتنا نہ آسان تھا
بھولتے بھولتے بھی زمانے لگے
نفرتوں کا اندھیرا جو بڑھتا گیا
ہم چراغِ محبت جلانے لگے
اُن کو میری محبت پہ شک جب ہوا
ہر طرح وہ مجھے آزمانے لگے
سنتے سنتے زمانے کو نیند آگئی
ہم جو افسانۂ دل سنانے لگے
نیند آنکھوں سے میری خفا ہوگئی
میرے خوابوں میں جب سے وہ آنے لگے
جن کی آنکھوں کا شہزادی میں نور تھی
آج آنکھیں مجھے وہ دِکھانے لگے
شہزادی صدیقی
13, Deedar Bux Lane
Kolkata-700016
Mob: 9163292801
ahmediqbalsiddiqui@yahoo.com
بہ شکریہ جانِ غزل مرتب مشتاق دربھنگوی
+++
|