* مری سمت سارا جہاں ہوگیا *
غزل
مری سمت سارا جہاں ہوگیا
خدا مجھ پہ جب مہرباں ہوگیا
اُسے کردیا منزلوں نے بھی رد
کہ گمراہ جو کارواں ہوگیا
کوئی بات ایسی تو مجھ میں نہ تھی
وہ جس بات پر بدگماں ہوگیا
چمن میں مرا بھی تھا اک آشیاں
کہ جو نذرِ برقِ تپاں ہوگیا
زمیں پر بھی پائی نہ میں نے پناہ
خفا مجھ سے جب آسماں ہوگیا
مرا گھر تھا ویران اُس کے بغیر
وہ آیا تو گھر گلستاں ہوگیا
مرے سر پہ شہزادی تھا اُس کا ہاتھ
جو میرے لئے سائباں ہوگیا
شہزادی صدیقی
13, Deedar Bux Lane
Kolkata-700016
Mob: 9163292801
ahmediqbalsiddiqui@yahoo.com
بہ شکریہ جانِ غزل مرتب مشتاق دربھنگوی
+++
|