* جس قدر دیکھو بد حواسی ہے *
غزل
جس قدر دیکھو بد حواسی ہے
ہر کہانی میں اک اداسی ہے
حسرتیں اپنی جاں گنوا بیٹھیں
آرزو مدتوں سے پیاسی ہے
تبصرہ اُس کا میرے بارے میں
لفظ جھوٹے ہیں لہجہ باسی ہے
اُس کی آنکھیں ہیں آئینے جیسی
اُس کی فطرت میں غم شناسی ہے
کیا کہوں زندگی کو شائستہ
اِن دنوں مجھ سے کچھ خفا سی ہے
شائستہ جمال
30, Church Road
Ahirpura
Jahangirabad
Bhopal-8 (M.P)
Mob: 9300037589
9869523180
بہ شکریہ جانِ غزل مرتب مشتاق دربھنگوی
+++
|