* چاند کا جھومر رات کے ماتھے سجتا ہے *
چاند کا جھومر رات کے ماتھے سجتا ہے
روپ کادریا دھیرے دھیرے چڑھتاھ ہے
شبنم اوڑھ کے رات بھی پیاسی رھتی ہے
دل کا آنگن آج بھی سونا رھتا ہے
...
بادل گھر گھر آئے کسی انگنائ پر
سنتے ہیں ہم میگھ ملہار برستا ہے
دیوانی نے آج سنگھار رچایا ہے
آنکھیں بوجھل ہیں انداز بہکتا ہے
وقت نے کیسا جبر کیا انسانوں پر
چپ چپ آنکھ سے درد کادریا بہتا ہے
رات تمھاری یاد کی خوشبو پھیلی
ساراٌ گلشن سجتا اور مہکتا ہے
**************** |