donateplease
newsletter
newsletter
rishta online logo
rosemine
Bazme Adab
Google   Site  
Bookmark and Share 
design_poetry
Share on Facebook
 
Shaista Mufti Farrukh
 
Share to Aalmi Urdu Ghar
* آج پھر روشنی سے کھیلا ہے *
آج پھر روشنی سے کھیلا ہے
دل اچانک بہت اکیلا ہے

لہریے بن رہے ہیں پانی پر
موج در موج ایک میلہ ہے

رنگ بکھرے ہیں ٹوٹ کر سارے
کانچ کے زخم کو جو جھیلا ہے

ہے  ّمنقش ہوا میں عکس ترا
ان ہوائوں نے کھیل کھیلا ہے

دل کو کس کس طرح سے سمجھائیں
حسرتوں کا جو اِک جھمیلا ہے

روشنی قید میں رہے کب تک؟
شہر میں تیرگی کا ریلا ہے
*****







 
Comments


Login

You are Visitor Number : 325