* بے سہارا نہ چھوڑ جائو ہمیں *
بے سہارا نہ چھوڑ جائو ہمیں
زندگی بھر نہ آزمائو ہمیں
ہم ہی کیوں ڈھونڈتے رہیں تم کو
دشتِ امکاں سے ڈھونڈ لائو ہمیں
وقت چپ چاپ بہہ نہ جائے کہیں
وقت کی لے پہ گنگنائو ہمیں
شام سے دل میں اک اُداسی ہے
شامِ وعدہ نہ یاد آئو ہمیں
پھر بھلا کون یاد رکھتا ہے
فی زمانہ گلے لگائو ہمیں
****
|